RSS

Tuesday, September 15, 2009


Geography

The total area of the District is of 58.56 square kilometer. It lies between longitude 73 o and 74 o East, latitude 30 o and 31.5 o north, at an elevation of 605 feet above sea level. There is no natural boundary between Faisalabad and the adjoining Districts. Faisalabad is bounded by Hafizabad and sheikhupura towards north and northeast, by sheikhupura, okara and sahiwal towards east and southeast, and by Jhang and Toba tek singh towards west and southwest. FDA’s notified controlled area is 1280 sq. km. River chenab flows about 30 km in the north west while river ravi meanders about 40 km off the city in the south east. Lower Chenab canal is the main source of irrigation water, which meets the requirements of 80% of cultivated land. The soil of Faisalabad comprises of alluvial deposits mixed with loess having calcareous characteristics. The soil is generally fertile.

City District Faisalabad consists of eight Towns, which are as follows:
Lyallpur Town
Madina Town
Jinnah Town
Iqbal Town
Samundri Town
Tandianwala Town
Jaranwala Town
Chak Jhumra Town

City covers the area of 5,856 square kilometers while the population is approximately 35,47,446 souls. Motorway is linked to city through M - 3 section.





Saturday, September 12, 2009


Friday, September 11, 2009

FAISALABAD MNA,s 
---------------------------------------------------------- 
Sahibzada Muhammad Fazal-e-Kareem   PML(N)
NA-82 Faisalabad-VIII
Jamia Rizvia, Mazhar-e-Islam, Jhang Bazar, Faisalabad
---------------------------------------------------------
Ch. Abid Sher Ali   PML(N)
NA-84Faisalabad-X   
H.No.290/P, Gali No.5, Khalid Abad, Jinnah Town, Faisalabad   
H. # 27, F-10/4, Nazim-ud-Din Road, Ibd.  
----------------------------------------------------------
Haji Muhammad Akram Ansari    PML(N)
NA-85 Faisalabad-XI
 House.No.1077-D, Raja Chowk G.M. Abad, Faisalabad  
F-210, Parliament Lodges, Ibd. 
----------------------------------------------------------
Mr. Muhammad Asim Nazir    PML(Q)
NA-77 Faisalabad-III 
Forest Park Gatwala Park, Tehsil Jaranwala, District Faisalabad
----------------------------------------------------------
Rana Asif Tauseef    PML(Q)
NA-80 Faisalabad-VI 
P/1, Jaranwala Road, Near C-1 Staff, Faisalabad.  
H-306, Parliament Lodge, Ibd. 
----------------------------------------------------------
Mr. Tariq Mahmood Bajwa    PPPP
NA-75 Faisalabad-I 
Chak No.162/RB, Sakindarpur, Chak Jhumra, Faisalabad
----------------------------------------------------------
Malik Nawab Sher Waseer    PPPP 
NA-76 Faisalabad-II   
Waseer House Billal Ghanj, Jaranwala, District Faisalabad  
C-301, Parliament Lodges, Ibd
----------------------------------------------------------
 Ms. Rahela Baloch   PPPP
NA-78 Faisalabad-IV  
 Chak No.409/GB, Tehsil Tandlianwala, District Faisalabad  
A-410, Parliament Lodges, Ibd.
----------------------------------------------------------
Rana Muhammad Farooq Saeed Khan    PPPP 
NA-79 Faisalabad-V  
364-Model Town Housing Colony, Tehsil Samundri, District Faisalabad  
E-103, Parliament Lodges, Ibd.

----------------------------------------------------------
Ch. Saeed Iqbal    PPPP  
NA-81 Faisalabad-VII 
Crescent Flour Mills (Pvt.) Ltd. Sargodha Road, Faisalabad  
G-301, Parliament Lodges, Ibd.
----------------------------------------------------------
Mr. Muhammad Ijaz Virk Advocate    PPPP 
NA-83 Faisalabad-IX
 P-929, Bishin Singh Wala, Chak No.213/RB, Y-Block, Madina Town, Faisalabad 
J-512, Parliament Lodges, Ibd.
----------------------------------------------------------








 
 



 
  
  
  
 
  
  
 

Faisalabad MPA,s


PP-67 (Faisalabad-XVII)


Asad Muazzam        Profile


PP-62 (Faisalabad-XII)


Ch. Raza Nasrullah Ghuman 


PP-55 (Faisalabad-V)


Ch. Zahir-ud-Din


PP-51 (Faisalabad-I)


Haji Liaqat Ali 


PP-69 (Faisalabad-XIX)


Khalid Imtiaz Khan Baluch 


PP-72 (Faisalabad-XXII)


Khawaja Muhammad Islam 


PP-53 (Faisalabad-III)


Major (R) Abdul Rehman Rana 


PP-71 (Faisalabad-XXI)


Malik Muhammad Nawaz 


PP-57 (Faisalabad-VII)


Malik Shamhser Haider Watto 


PP-63 (Faisalabad-XIII)


Muhammad Ajmal


PP-59 (Faisalabad-IX)


Qasim Zia


PP-56 (Faisalabad-VI)


Rai Ijaz Hussain


PP-54 (Faisalabad-IV)


Rai Muhammad Shah Jahan Khan


PP-65 (Faisalabad-XV)


Raja Riaz Ahmed


PP-66 (Faisalabad-XVI)


Rana Muhammad Afzal Khan


PP-70 (Faisalabad-XX)


Rana Sanaullah Khan


PP-60 (Faisalabad-X)


Rao Kashif Rahim Khan


PP-61 (Faisalabad-XI)


Sardar Dildar Ahmad Cheema


PP-68 (Faisalabad-XVIII)


Shafiq Ahmad Gujjar


PP-58 (Faisalabad-VIII)


Shahid Khalil Noor


PP-64 (Faisalabad-XIV)


Zafar Iqbal Nagra


PP-52 (Faisalabad-II)


Zafar Zulqurnain Sahi
Total:   22


Thursday, September 10, 2009

تجارتی مراکز
آٹھ بازار
سبزی منڈی
میٹرو کیش اینڈ کیری
اسٹیٹ لائف بلڈنگ (شہر کی بلند ترین عمارت)
دو برج شاپنگ مال
پیراڈائز ان شاپنگ مال
سٹی شاپنگ مال
دوبئی شاپنگ مال
ٹائم سکوائر شاپنگ مال
ستارہ مال
ستارہ سپنا سٹی
جھال خانوآنہ، ستیانہ روڈ
ریکس سٹی (کمپیوٹر مارکیٹ)، ستیانہ روڈ
رحمن سٹی، ستیانہ روڈ
رپل پلازہ، ڈی گراؤنڈ
خان پلازہ، ہریانوالہ چوک
چن ون، پیپلز کالونی
کوہ نور ون شاپنگ مال، جڑانوالہ روڈ
میڈیا کوم شاپنگ مال
میڈیا کوم ٹریڈ سٹی
سنٹر پوائنٹ
_______________________________
ہوٹل 

فیصل آباد سرینا ہوٹل، کلب روڈ
دی ڈینسٹی ہوٹل، جڑانوالہ روڈ
ہوٹل لارڈز ان، پیپلز کالونی
ہوٹل ون، پیپلز کالونی نمبر 1، ہریانوالہ چوک
رپل ہوٹل، رپل پلازہ، ڈی گراؤنڈ
ڈی پرل کانٹیننٹل، ڈی گراؤنڈ
ہالی ڈے ان، ڈی گراؤنڈ
خیام گارڈن، ستیانہ روڈ
ریکس ہوٹل، ستیانہ روڈ
ساندل بار ہوٹل، ستیانہ روڈ
معراج ہوٹل، بٹالہ کالونی، ستیانہ روڈ
پرل کانٹیننٹل ہوٹل، کشمیر پل، مشرقی کینال روڈ
لائلپور جمخانہ، مغربی کینال روڈ
البراق ہوٹل، ریلوے روڈ
پرائم ہوٹل، کوتوالی روڈ
ریز ہوٹل، کوتوالی روڈ
گریس ہوٹل، سرکلر روڈ، چنیوٹ بازار
سٹی ہوٹل، امیں پور بازار
سبینا ہوٹل، پریس مارکیٹ
ہوٹل ایسٹ ان، شیخوپورہ روڈ
نیشنل ہوٹل، سرگودھا روڈ
ذرائع آمدورفت

شہر میں سفر کی مناسب سہولتیں میسر ہیں اور شہر کے بڑے حصوں کو ملانے والی سڑکوں کی حالت بہترین ہے۔

شاہرات
 

پاکستان کے مروجہ نظام شاہرات کے تحت قائم بین الاضلاعی شاہرات کے ذریعے یہ شہر سرگودھا، جھنگ، سمندری، اوکاڑہ، جڑانوالہ اور شیخوپورہ کے ساتھ متصل ہے۔ فیصل آباد کو شیخوپورہ کے راستے لاہور سے ملانے کے لئے ایکسپریس ہائی وے موجود ہے۔

موٹروے
 

فیصل آباد کے سرگودھا روڈ سے نکلنے والی موٹروے (ایم3) پنڈی بھٹیاں کے مقام پر اسے لاہور اور اسلام آباد کو ملانے والی موٹروے (ایم2) سے ملاتی ہے۔ فیصل آباد کو ملتان سے ملانے کے لئے موٹر وے (ایم4) ابھی زیرتعمیر ہے۔

ریلوے اسٹیشن
 

فیصل آباد کا مرکزی ریلوے اسٹیشن 19 ویں صدی میں تعمیر کیا گیا۔ آجکل وہاں سے پاکستان کے اکثر بڑے شہروں کراچی، لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ، پشاور اور ملتان کے لئے ریل گاڑیاں نکلتی ہیں۔
ہوائی اڈا
 

شہر سے 15 کلومیٹر کی مسافت پر جھنگ روڈ پر بین الاقوامی فیصل آباد ہوائی اڈا موجود ہے، جہاں پاکستان کی قومی ہوا باز کمپنی پی آئی اے کے علاوہ نجی کمپنیوں کے جہاز بھی مسافروں کو اپنی خدمات دیتے ہیں۔

علم و سائنس


زرعی یونیورسٹی، فیصل آباد

مشہورِ زمانہ زرعی یونیورسٹی اور ایوب زرعی تحقیقی ادارہ کی وجہ سے یہ شہر پاکستان بھر میں نمایاں اہمیت کا حامل ہے۔ زرعی یونیورسٹی کا قیام 1908ء میں پنجاب زرعی کالج کے نام سے عمل میں آیا تھا۔ فیصل آباد کو ایک وقت میں سائنسدانوں کا شہر بھی کہا جاتا تھا، کیونکہ یہاں پاکستان کے کسی بھی دوسرے شہر سے زیادہ تعداد میں پی ایچ ڈی سائنسدان موجود ہیں۔ صرف زرعی یونیورسٹی میں 200 سے زیادہ پی ایچ ڈی سائنسدان ہیں۔ اسی طرح ایوب زرعی تحقیقاتی ادارے، نیوکلیئر انسٹیٹیوٹ آف زرعی بائیوٹیکنالوجی اور نیوکلیئر حیاتیاتی و جینیاتی انجینئرنگ انسٹیٹیوٹ میں بھی سیکڑوں سائنسدان اپنی پیشہ ورانہ خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
_______________________________________________
اہم تعلیمی ادارے
فیصل آباد میں اعلی و ثانوی تعلیم کے لئے بہت سے تعلیمی ادارے قائم ہیں، جن میں سے چند یہ ہیں
 جامعاتزرعی یونیورسٹی
نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی
ہمدرد یونیورسٹی
یونیورسٹی آف فیصل آباد
نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگوئجز (نمل)
یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی
پرسٹن یونیورسٹی
انڈپنڈنٹ میڈیکل یونیورسٹی
ایجوکیشن یونیورسٹی
 __________________________
دانشگاہیں کالجز
پنجاب میڈیکل کالج، سرگودھا روڈ
فیصل آباد میڈیکل کالج
گورنمنٹ ڈگری کالج، جڑانوالہ روڈ
گورنمنٹ اسلامیہ کالج، سرگودھا روڈ
پنجاب کالج آف کامرس، بٹالہ کالونی
سپیریئر سائنس کالج
پولی ٹیکنیکل کالج
____________________________
 
دیگر ادارے
ایوب زرعی تحقیقارتی ادارہ
انسٹیٹیوٹ آف انجینئرنگ اینڈ فرٹیلائزر ریسرچ
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف بائیوٹیکنالوجی اینڈ جنرل انجینئرنگ (NIBGE)
نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ایگریکلچر اینڈ بائیالوجی (NIAB)
فیصل آباد انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی

 



گھنٹہ گھر



فیصل آباد کی اہم خصوصیت شہر کا مرکز ہے، جو ایک ایسے مستطیل رقبے پر مشتمل ہے، جس کے اندر جمع اور ضرب کی اوپر تلے شکلوں نے اسے 8 حصوں میں تقسیم کر رکھا ہے۔ اس کے درمیان میں، جہاں آ کر آٹھوں سڑکیں آپس میں ملتی ہیں، مشہورِ زمانہ گھنٹہ گھر کھڑا ہے۔ گھنٹہ گھر کے مقام پر ملنے والی آٹھوں سڑکیں شہر کے 8 اہم بازار ہیں، جن کی وجہ سے اسے آٹھ بازاروں کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ گھنٹہ گھر سے شروع ہو کر بیرونی طرف پھیلتے ہوئے بازار اس جگہ کو برطانوی پرچم کی شکل دیتے ہیں، جو سر جیمز لائل نے اپنے ملک کی یادگار کے طور پر یہاں چھوڑا ہے۔

گھنٹہ گھر کی تعمیر کا فیصلہ ڈپٹی کمشنر جھنگ کیپٹن بیک (Capt Beke) نے کیا اور اس کا سنگ بنیاد 14 نومبر 1903ء کو سر جیمز لائل نے رکھا۔ جس جگہ کو گھنٹہ گھر کی تعمیر کے لئے منتخب کیا گیا وہاں لائلپور شہر کی تعمیر کے وقت سے ایک کنواں موجود تھا۔ اس کنوئیں کو سرگودھا روڈ پر واقع چک رام دیوالی سے لائی گئی مٹی سے اچھی طرح بھر دیا گیا۔ یونہی گھنٹہ گھر کی تعمیر میں استعمال ہونے والا پتھر 50 کلومیٹر کی دوری پر واقع سانگلہ ہل نامی پہاٹی سے

لایا گیا۔
1906ء کے اوائل میں گھنٹہ گھر کی تعمیر کا

کام گلاب خان کی زیرنگرانی مکمل ہوا۔ کہا جاتا ہے کہ گلاب خان کا تعلق اسی خاندان سے تھا، جس نے بھارت میں آگرہ کے مقام پر تاج محل تعمیر کیا تھا۔ گھنٹہ گھر 40 ہزار روپے کی لاگت سے 2 سال کے عرصے میں تعمیر ہوا۔ اس کی تکمیل پر ایک تقریب کا انعقاد ہوا، جس کے مہمانِ خصوصی اس وقت کے مالیاتی کمشنر پنجاب مسٹر لوئیس تھے۔

گھنٹہ گھر میں نصب کرنے کے لئے گھڑی بمبئی سے لائی گئی۔ کہا جاتا ہے کہ لائلپور کا گھنٹہ گھر ملکہ وکٹوریہ کی یاد میں تعمیر کیا گیا، جو 80 سال قبل فوت ہو چکی تھیں۔ گھنٹہ گھر کی تعمیر سے پہلے شہر کے آٹھوں بازار مکمل ہو چکے تھے۔

برطانوی پرچم یونین جیک پر مبنی فیصل آباد شہر کا نقشہ اس دور کے ماہرتعمیرات ڈیسمونڈ ینگ (Desmond Yong) نے ڈیزائن کیا، جو درحقیقت سرگنگا رام کی تخلیق تھا، جو اس دور کے مشہور آبادیاتی منصوبہ ساز (town planner) تھے۔

آٹھ بازاروں پر مبنی شہر کا کل رقبہ 110 مربع ایکڑ تھا۔ گھنٹہ گھر کے مقام پر باہم جڑنے کے علاوہ یہ آٹھوں بازار گول بازار نامی دائرہ شکل کے حامل بازار کی مدد سے آپس میں جڑے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ یونین جیک کی بیرونی مستطیل آٹھوں بازاروں کے آخری سروں کو بھی سرکلر روڈ کی شکل میں آپس میں ملاتی ہے۔

گھنٹہ گھر کی تعمیر کے وقت اس کے گرد 4 فوارے بنائے گئے تھے، جو کچہری بازار، امیں پور بازار، جھنگ بازار اور کارخانہ بازار کی سمت موجود تھے اور انہیں آٹھوں بازاروں میں سے دیکھا جا سکتا تھا، مگر مرورِ زمانہ کے ساتھ ساتھ ان میں سے 2 فوارے غائب ہو چکے ہیں۔ اب صرف کچہری بازار اور جھنگ بازار کی سمت والے فوارے قائم ہیں۔

اگرچہ 100 سال گزرنے کے باوجود گھنٹہ گھر کی بیرونی حالت درست حالت میں ہے، تاہم اس کی اندرونی حالت شکست و ریخت کا شکار ہے۔ اگر اس کی مرمت پر بروقت توجہ نہ دی گئی تو اہل فیصل آباد زلزلے کے کسی چھوٹے جھٹکے سے ایک اہم تاریخی ورثے سے ہاتھ دھو سکتے ہیں۔

گھنٹہ گھر کی اندرونی سیڑھیوں اور ستونوں کا پلستر ٹوٹنا شروع ہو چکا ہے۔ سیاح اس کی اڑی ہوئی رنگت اور ہر طرف اڑتی ہوئی دھول سے پریشان ہوتے ہیں۔



آٹھ بازار

گھنٹہ گھر کے گرد قائم 8 بازاروں کے نام اس سمت واقع کسی اہم علاقے کی غمازی کرتے ہیں۔
ریل بازار - اس کی بیرونی سمت ریلوے روڈ واقع ہے، جو ریلوے اسٹیشن کو جا نکلتا ہے۔
کچہری بازار - اس کی بیرونی طرف عدالتیں قائم ہیں۔
چنیوٹ بازار - اس طرف ضلع جھنگ کی تحصیل چنیوٹ واقع ہے۔
امیں پور بازار - یہاں سے ایک سڑک امیں پور بنگلہ کی طرف جاتی ہے۔
بھوانہ بازار - اس سمت میں بھوانہ واقع ہے۔
جھنگ بازار - اس بازار کا رخ جھنگ کی طرف ہے۔
منٹگمری بازار - اس بازار کا نام ساہیوال کے پرانے نام منٹگمری کی وجہ سے رکھا گیا، جو اسی سمت واقع ہے۔
کارخانہ بازار - اس جانب قدیم دور میں کارخانے قائم تھے، جن میں سے چند ایک اب بھی باقی ہیں۔


آٹھ بازاروں کی کہاوت

قیام پاکستان کے موقع پر انگریزوں کا یہ کہنا تھا کہ وہ لائلپور کے آٹھ بازاروں کی صورت میں اپنی شناخت، برطانوی پرچم (یونین جیک) ہمیشہ کے لئے اس خطے میں امر کر کے جا رہے ہیں، جبکہ ردعمل میں یہاں کے باسیوں کا کہنا تھا کہ وہ ہمیشہ برطانیہ کے پرچم کو صبح و شام اپنے قدموں تلے روندھتے رہیں گے۔

عمومی معلومات
صوبہ      پنجاب
رقبہ 5,856 مربع کلومیٹر
آبادی    45,82,175 [2007]
 کالنگ کوڈ
041

 یونين کونسلیں    289
  ناظم    رانا زاہد توصیف
Faisalabad Map

Manchester of Asia
Large Industrial Units: 512 
Textile Units: 328 
Chemical Unit: 92 
Engineering Units : 92 
House Hold Industries: 12,000 
Power Looms: 60,000 
فیصل آباد پاکستان کے عظیم قوال و موسیقار نصرت فتح علی خان کا شہر ہے۔ اپنے دیہاتی تمدن کی وجہ سے ایک وقت تک اسے ایشیا کا سب سے بڑا گاؤں کہا جاتا تھا، تاہم وقت کے ساتھ ساتھ وہ ایک عظیم شہر بن کر سامنے آیا ہے اور اب اسے کراچی اور لاہور کے بعد پاکستان کا سب سے بڑا شہر ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ 
             نصرت فتح على خاں
               


NameDesignationDepartmentPhone NoEmail Address
Rana Zahid TauseefDistrict NazimCity Disrtrict Nazim Office041-9200506,9200523,750000cdn@faisalabad.gov.pk
Mian Abdul WaheedP.S.O. (District Nazim)City Disrtrict Nazim Office041-600039
Muhammad TariqP.A. (District Nazim)City Disrtrict Nazim Office041-9200506,9200523
Syed Raza Ali ShahP.S. (District Nazim)City Disrtrict Nazim Office




Faisalabad History

A tiny town founded only to act as an agricultural market/mandi has now grown into a giant size metropolitan city, which enjoys third position in the country, as far as population and industrial growth is concerned. The present Faisalabad District came into existence in 1904 as Lyallpur District. Prior to that it was a Tehsil of Jhang District. During the later part of the 19th century the then Government of India initiated a great system of artificial irrigation through construction of canals. The area now comprising of Faisalabad District was part of three Districts via Gujranwala, Jhang and Sahiwal. This area was located between river Ravi and River Chenab and formed part of Rachna Doab. The name Lyallpur was given with a view to pay tribute to Sir James Lyall, Lt. Governor of Punjab, for his services rendered in colonization of the lower Chenab valley. The design of the town was prepared by Captain Pophan Young C.I.E, a colonization officer. In the same year i.e. 1896 Lyallpur Tehsil was established by carring out area of Gujranwala, Jhang and Sahiwal and placed under the administrative control of District Jhang.

شہر فیصل آباد کی تاریخ صرف ایک صدی پرانی ہے۔ آج سے کم و بیش 100 سال پہلے جھاڑیوں پر مشتمل یہ علاقہ مویشی پالنے والوں کا گڑھ تھا۔ 1892ء میں اسے جھنگ اور گوگیرہ برانچ نامی نہروں سے سیراب کیا جاتا تھا۔ 1895ء میں یہاں پہلا رہائشی علاقہ تعمیر ہوا، جس کا بنیادی مقصد یہاں ایک منڈی قائم کرنا تھا۔ ان دنوں شاہدرہ سے شورکوٹ اور سانگلہ ہل سے ٹوبہ ٹیک سنگھ کے مابین واقع اس علاقے کو ساندل بار کہا جاتا تھا۔ یہ علاقہ دریائے راوی اور دریائے چناب کے درمیان واقع دوآبہ رچنا کا اہم حصہ ہے۔ لائلپور شہر کے قیام سے پہلے یہاں پکا ماڑی نامی قدیم رہائشی علاقہ موجود تھا، جسے آجکل پکی ماڑی کہا جاتا ہے اور وہ موجودہ طارق آباد کے نواح میں واقع ہے۔ یہ علاقہ لوئر چناب کالونی کا مرکز قرار پایا اور بعد ازاں اسے میونسپلٹی کا درجہ دے دیا گیا۔

موجودہ ضلع فیصل آباد انیسویں صدی کے اوائل میں گوجرانوالہ، جھنگ اور ساہیوال کا حصہ ہوا کرتا تھا۔ جھنگ سے لاہور جانے والے کارواں یہاں پڑاؤ کرتے۔ اس زمانے کے انگریز سیاح اسے ایک شہر بنانا چاہتے تھے۔ اوائل دور میں اسے چناب کینال کالونی کہا جاتا تھا، جسے بعد میں پنجاب کے گورنر لیفٹیننٹ جنرل سر جیمز بی لائل کے نام پر لائلپور کہا جانے لگا۔1896ء میں گوجرانوالہ، جھنگ اور ساہیوال سے کچھ علاقہ الگ کر کے اس پر مشتمل لائلپور تحصیل قائم ہوئی جسے انتظام و انصرام کے لئے ضلع جھنگ میں شامل کر دیا گیا۔
1902ء میں اس کی آبادی 4 ہزار نفوس پر مشتمل تھی۔
1903ء میں گھنٹہ گھر کی تعمیر کا آغاز ہوا اور وہ 1906ء میں مکمل ہوا۔
1904ء میں ضلع کا درجہ دیا گیا، اس سے قبل یہ ضلع جھنگ کی ایک تحصیل تھا۔
1906ء میں لائلپور کے ضلعی ہیڈکوارٹر نے باقاعدہ کام شروع کیا۔ یہی وہ دور تھا جب اس کی آبادی سرکلر روڈ سے باہر نکلنے لگی۔
1908ء میں یہاں پنجاب زرعی کالج اور خالصہ سکول کا آغاز ہوا، جو بعد ازاں بالترتیب زرعی یونیوررسٹی اور خالصہ کالج کی صورت میں ترقی کر گئے۔ خالصہ کالج آج بھی جڑانوالہ روڈ پر میونسپل ڈگری کالج کے نام سے موجود ہے۔
1909ء میں ٹاؤن کمیٹی کو میونسپل کمیٹی کا درجہ دے دیا گیا اور ڈپٹی کمشنر کو پہلا چیئرمین قرار دیا گیا۔
1910ء میں پنجاب کے نہری نظام کی قدیم ترین اور مشہورنہر لوئر چناب تعمیر ہوئی۔
1920ء میں سرکلر روڈ سے باہر پہلا باقاعدہ رہائشی علاقہ ڈگلس پورہ قائم ہوا۔
1930ء میں یہاں صنعتی ترقی کا آغاز ہوا۔
1934ء میں مشہورِ زمانہ لائلپور کاٹن ملز قائم ہوئی۔
1943ء قائد اعظم محمد علی جناح فیصل آباد تشریف لائے اور انہوں نے دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں عظیم الشان اجتماع سے خطاب کیا۔
3 مارچ 1947ء کو قیام پاکستان کا اصولی فیصلہ اور لائلپور کی پاکستان میں شمولیت بارے خبر ملنے پر لائلپور کے مسلمانوں نے شکرانے کے نوافل ادا کئے اور مٹھایاں بانٹیں۔
1947ء میں قیامِ پاکستان کے بعد شہر کی آبادی میں تیزی سے اضافہ ہوا، جس کے باعث شہر کا رقبہ بھی وسعت اختیار کر گیا۔ قیامِ پاکستان کے وقت شہر کا رقبہ صرف 3 مربع میل تھا، جو اب 10 مربع میل سے زیادہ ہو چکا ہے۔ بہت سے نئے رہائشی علاقے بھی قائم ہوئے، جن میں پیپلزکالونی اور غلام محمدآباد جیسے بڑے علاقے بھی شامل ہیں۔
1977ء میں بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر لائلپور کو میونسپلٹی سے ترقی دے کر میونسپل کارپوریشن کا درجہ دیا گیا۔
1985ء میں اسے ضلع فیصل آباد، ضلع جھنگ اور ضلع ٹوبہ ٹیک سنگھ پر مشتمل ڈویژنل صدر مقام قرار دیا گیا۔ اسی موقع پر اس کا نام لائلپور سے تبدیل کرتے ہوئے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ فیصل شہید کے نام پر فیصل آباد رکھ دیا گیا۔
2005ء میں یہاں سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ نظام لاگو کیا گیا۔